Incest story
بیوی سے زیادہ بہن وفادار
پارٹ 4
شازیہ باجی ایک گرم عورت ہے اس کو ایک اور مضبوط لن کی ہوتی ہے وہ چاہتی ہے کے جب اس کا دِل کرے کوئی اس کو جم کر اور اس کی اندر کی گرمی کو دور کرے اس کے لیے حَل یہ ہے تم ویسے تو شازیہ باجی سے بات کرتی رہتی ہو . لیکن تم اس سے تھوڑی کھلی گپ شپ لگاؤ اس کو تھوڑا اعتماد میں لو اور پِھر ان کے منہ سے ہی شازیہ باجی اور ظفر بھائی والے تعلق کے بارے میں بات اگلوا لو جب وہ مکمل تمھارے کنٹرول میں آ جائے اور تم سے اپنی ساری باتیں شیئر کرے تو پِھر تم آہستہ آہستہ اس کو میرے بارے میں اعتماد دو میرے ساتھ تعلق بنانا کے لیے اس کو راضی کرو اس کو باتھ روم والا قصہ جس میں تم نے میرا لن دیکھا تھا اور سائمہ اور میرے درمیان اس دن والا قصہ جس میں اس نے میرے لن کو پکڑا ہوا تھو و بتاؤ اس کو میرے بارے میں گرم کرو اور میرے لن کے بارے میں بتاؤ جب وہ مکمل تیار ہو جائے کے وہ میرے لن لینے کے لیے تیار ہے تو مجھے بتا دو پِھر میں اس کو تھوڑا سا ہاتھ وغیرہ لگا کر تھوڑا گرم گرم مذاق کر کے اس کی پھدی مار لوں گا اور جب شازیہ باجی ایک دفعہ میرے لن اپنی پھدی میں اندر کروا لے گی پِھر وہ میری ہی ہو جائے گی اور ظفر بھائی کو بھول جائے گی اور ویسے بھی تم نے کہا تھا نہ کہ فضیلہ باجی نے سائمہ کو کہا تھا کے میرے میاں کا لن وسیم سے چھوٹا ہے . اِس لیے جب شازیہ میرا لن لے گی تو وہ ظفر بھائی کو بھول جائے گی . پِھر میں شازیہ کی پھدی کی آگ کو ٹھنڈا کر دیا کروں گا اور شازیہ باجی پِھر کم ہی ظفر بھائی کے پاس جائے گی تو ظفر بھائی خود ہی باجی سے دوبارہ پیار کرنے لگے گا . نبیلہ میری بات سن کے بولی بھائی آپ کا پلان ہے تو بہت زبردست لیکن اِس میں آپ کو تو میری سائمہ اور اس کی ماں اور شازیہ باجی سب کی پھدی ملا کرے گی آپ کی عید ہو جائے گی . لیکن بھائی فضیلہ باجی کے لیے میں شازیہ والا کام ضرور کروں گی چاھے مجھے کچھ بھی کرنا پڑے . بھائی آپ بے فکر ہو جائیں میں سارا پلان سمجھ گئی ہوں میں کل سے ہی اِس پلان پرعمل کرنا شروع کر دوں گی تا کہ جلد سے جلد شازیہ باجی ظفر بھائی کی جان چھوڑ دے اور ظفر بھائی پِھر سے باجی فضیلہ کا خیال رکھے اورپیار کرے جس کے لیے وہ کب سے ظلم برداشت کر رہی ہیں . نبیلہ کچھ دیر کے لیے خاموش ہو گئی تھی . پِھر خود ہی کچھ دیر بَعْد بولی بھائی آپ سے ایک بات پوچھوں آپ سچ سچ جواب دیں گے تو میں نے کہا جان تم سے کیوں جھوٹ بولوں گات تو نبیلہ بولی بھائی آپ کو فضیلہ باجی کیسی لگتی ہیں . میں نے کہا اچھی لگتی ہیں وہ ہماری سب سے اچھی باجی ہیں . لیکن تم کیوں پوچھ رہی ہو . تو نبیلہ بولی بھائی میں کسی اور لحاظ سے پوچھ رہی ہوں . میں نے کہا کیا مطلب ہے کسی اور لحاظ سے تو وہ بولی بھائی آپ کو تو پتہ ہے فضیلہ باجی نے سائمہ کو آپ کے بارے میں جو کہا تھا آپ کو یاد نہیں ہے کیا . میں نے کہا ہاں مجھے یاد ہے لیکن تمھارے مطلب کیا ہے کھل کر بات کرو . تو نبیلہ نے کہا بھائی جب سائمہ نے فضیلہ باجی کو آپ کے لن کے بارے میں بتایا تھا تو فضیلہ باجی نے آگے سے کہا تھا کہ میرے نصیب میں ایسا لن کہاں ہے کاش وسیم میرے میاں ہوتا تو میں اس کا لن روز اپنی پھدی اور گانڈ میں لیتی . تو بھائی آپ خود سوچو آپ کے لن کا سن کر باجی کے جذبات تو آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے . اور اگر آپ خود باجی کو اپنے اِس لن کا مزہ دے دو تو وہ آپ کی دیوانی ہو جائے گی اور ان کو آپ کی طرف سے سکھ مل جائے گا اگر ظفر بھائی کبھی کبھی ان کو پیار نہیں بھی کرتے تو وہ آپ تو پورا کر سکتے ہیں . میں نبیلہ کی بات سن کر ہکا بقا رہ گیا . میں نے کہا نبیلہ یہ تم کیا کہہ رہی ہو فضیلہ باجی کے ساتھ یہ سب کیسے کر سکتا ہوں وہ ہماری بڑی باجی ہیں . تو نبیلہ بولی بھائی میں بھی تو آپ کی سگی بہن ہوں میرے ساتھ بھی تو آپ نے کیا ہے پِھر آپ چا چی کے ساتھ بھی کرو گے اور شازیہ باجی کو کرو گے سب کو خوش کر سکتے ہو تو فضیلہ باجی کو کیوں نہیں کر سکتے وہ بیچاری بھی پیار کی بھوکی ہیں وہ تو مجھ سے بھی زیادہ اِس چیز کی طلب رکھتی ہیں کتنے عرصے سے وہ اپنے ساتھ ظلم برداشت کر رہی ہیں آپ ان کو یہ مزہ دے کر ان کی کتنا خوش کر سکتے ہیں شاید آپ کو نہیں پتہ ہے . ان کو آپ کے لن کا سائمہ سے ویسے ہی پتہ چل چکا ہے جب ان کو اصل میں وہ ہی لوں مل جائے گا وہ خوشی سے پاگل ہو جائیں گی . میں نے کہا نبیلہ تمہاری سب باتیں ٹھیک ہیں لیکن باجی میرے لیے کیسے راضی ہوں گی . تو نبیلہ بولی بھائی وہ آپ مجھ پے چھوڑ دیں میں باجی فضیلہ اور آپ کا کام میں کروا کے دوں گی ان کو میں راضی کر لوں گی بس آپ راضی ہو جائیں . میں نے کہا نبیلہ میں اگر اپنی جان نبیلہ کو خوش کر سکتا تو فضیلہ باجی بھی میری بہن اور جان ہیں مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے میں راضی ہوں . تو نبیلہ خوش ہو گئی اور بولی بھائی آج آپ نے میرا دِل جیت لیا ہے آج میں بہت خوش ہوں . میں نے کہا نبیلہ تمھارے اور باجی فضیلہ کے لیے جان بھی حاضر ہے . تو وہ خوشی سے مجھے چوم نے لگی . پِھر آہستہ سے بولی بھائی میری گانڈ میں آپ کے لن کے لیے کب سے خارش ہو رہی ہے . آپ اپنی بہن کی اِس گانڈ کا کچھ کرو . میں نے کہا جان میں تو تیار ہی تیار ہوں لیکن جان گانڈ میں پھدی سے بھی زیادہ تکلیف ہو گی . تو وہ بولی بھائی آپ کے لیے ہر درد منظور ہے . آپ تھوڑا سا لوشن لگا لینا میری گانڈ مار لینا بَعْد میں یہ والی کریم لگا لوں گی میں ٹھیک ہو جاؤں گی . بس آپ ابھی میری گانڈ میں اپنا لن ڈالو . میں نے کہا ٹھیک ہے تو میرے لن کا ایک اچھا سا چوپا لگاؤ اور تھوڑا گیلا اور ٹائیٹ کر دو پِھر گھوڑی بن جاؤ میں تمہاری گانڈ ماروں گا . نبیلہ نے اٹھ کر میر ا لن پِھر منہ میں لے لیا اور چو پے لگا نے لگی اور 5 منٹ میں میرے لن تن کر کھڑا ہو گیا . پِھر میں نے کہا جان گھوڑی بن جاؤ . وہ گھوڑی بن گئی میں نے الماری میں رکھا ہوا سائمہ کا لوشن لیا اور اس کو اپنے لن پے اچھی طرح لگا کر گیلا کر لیا اور پِھر بَعْد میں نبیلہ کی گانڈ پے لوشن لگا کر نرم کیا انگلی سے گانڈ کے اندر بھی لوشن لگا کر نرم کیا پِھر میں نے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر اپنے لن کو نبیلہ کی گانڈ کی موری پر رکھا اور ہلکا سا جھٹکا دیا لیکن لن لوشن کی وجہ سے پھسل گیا پِھر میں نے دوبارہ اپنا لن گانڈ کی موری پے سیٹ کیا اور اپنے دونوں ھاتھوں سے نبیلہ کی بُنڈ کو تھوڑا کھولا اور اِس دفعہ پہلے سے زیادہ زور کا جھٹکا لگایا تو میرے لن کی ٹوپی پوری نبیلہ کی گانڈ میں چلی گئی . نبیلہ کے منہ سے چیخ نکالی ہا اے بھائی میں مر گئی . بھائی اور نہیں ڈالنا رک جاؤ . میں وہاں ہی رک گیا . پِھر میں کچھ دیر کوئی حرکت نہ کی پِھر کچھ دیر بَعْد میں نے کہا جان اگر برداشت نہیں ہو رہا تو میں باہر نکال لیتا ہوں . تو نبیلہ بولی بھائی نہیں باہر نہیں نکالو میں برداشت کر لوں گی ایک نہ ایک دن تو اندر لینا ہی ہے . بھائی آپ آہستہ آہستہ اندر کرو جھٹکا نہیں لگاؤ . میں نے کہا اچھا ٹھیک ہے . پِھر میں نے آہستہ آہستہ آگے کو لن دبانا شروع کیا میں آرام آرام سے اندر کرنے لگا تقریباً 2 منٹ کی محنت سے تقریباً آدھے سے زیادہ لن اندر گھس چکا تھا . نبیلہ نے اپنے ہاتھ پیچھے کر کے میرے پیٹ پے رکھ کر بولی بھائی رک جاؤ بہت درد ہو رہی ہے . ایسے لگ رہا ہے جیسے کسی چُھری سے میری گانڈ کو چیر ا جا ر ہا ہو . میں نے کہا جان آدھے سے زیادہ اندر جا چکا ہے بس تھوڑی ہمت کرو تو باقی ایک ایک ہی جھٹکے میں اندر کروا لو جو درد ہو گا اب ایک دفعہ ہی ہو گا
. نبیلہ نے کہا ٹھیک ہے بھائی آپ باقی ایک جھٹکے میں اندر کر دو . میں نے کہا جان جھٹکا مارنے سے تمہیں درد ہو گی شاید تمہاری چیخ نکل جائے گی اِس لیے ایک کام کرو اپنا منہ تکیے میں دبا لو میں پِھر ایک ہی جھٹکے میں اندر کر دوں گا . نبیلہ نے آگے رکھے ہوئے تکیے میں اپنے منہ رکھ کر دبا لیا میں نے نبیلہ کی گانڈ کو اپنے ہاتھوں سے کھولا اور پِھر یکدم ایک زوردار جھٹکا مارا اور پورا لن نبیلہ کی گانڈ میں گھسادیا . نبیلہ کے منہ سے ایک زور دار چیخ نکلی تھی لیکن تکیے میں منہ ہونے کی وجہ سے دب گئی لیکن مجھے گوں ں ں کی آواز سنائی دی . میں سہم سا گیا تھا کیونکہ نبیلہ اِس وقعت شدید تکلیف میں تھی میں وہاں ہی رک گیا اور کوئی حرکت نہ کی تقریباً 5 سے 7 منٹ تک میں نے انتظار کیا پِھر نبیلہ نے تکیے سے منہ اٹھایا اور بولی بھائی تکلیف بہت ہے لیکن آپ آہستہ آہستہ اندر باہر کرنا شروع کر دو . میں بڑی احتیاط سے لن کو اندر باہر کرنے لگا میں کوئی 5 منٹ تک لن کو بڑے پیار سے آہستہ آہستہ اندر باہر کرتا رہا تا کہ نبیلہ کو زیادہ درد نا ہو . جب لن گانڈ میں کافی حد تک رواں ہو گیا تو نبیلہ نے کہا بھائی اب تھوڑا تیز کرو اب کچھ بہتر ہے . میں نے پِھر اپنے جھٹکے تیز کر دیئے نبیلہ کی گانڈ بہت زیادہ ٹائیٹ تھی اس کی گانڈ نئے میرے لن کو کافی مضبوطی سے اندر جڑ کر رکھا ہوا تھا . لن پھنس پھنس کر اندر جا رہا تھا . نبیلہ کے منہ سے اب لذّت بھری سسکیاں نکل رہی تھیں . آہ اوہ آہ اوہ آہ اوہ اوہ آہ آہ . اور میں ڈھکے پے دھکے لگا رہا تھا . کچھ دیر بَعْد میں کھڑا ہو کر گانڈ مارنے لگا اِس پوزیشن میں لن اندر زیادہ زور سے جڑ تک اُتَر جاتا تھا نبیلہ کے منہ سے آہ آہ آہ کی آوازیں نکل رہی تھیں . مجھے نبیلہ کی گانڈ مارتے ہوئے10 منٹ سے زیادہ ٹائم ہو گیا تھا میر ی ٹانگوں میں اب ہمت جواب دینے لگی تھی میں نے اپنی پوری طاقت سے لن گانڈ کے اندر باہر کرنے لگا نبیلہ کی آوازیں بھی تیز ہو گئی تھیں کمرے میں دھپ دھپ کی آوازیں اور نبیلہ کی سسکیاں آہ آہ آہ اوہ اوہ آہ اوہ پورے کمرے میں گونج رہیں تھیں پِھر مزید میں نے 2 سے 3 منٹ نبیلہ کی گانڈ ماری جب میری منی نکلنے لگی میں نے نبیلہ سے پوچھا جان منی کہاں نکالوں تو وہ بولی اندر ہی نکالو . میں نے آخری 2 سے 3 جھٹکے اور مارے اور نبیلہ کی گانڈ میں اپنی منی چھوڑ دی مجھے ایسے لگ رہا تھا جیسے نبیلہ کی گانڈ میں میری منی کا سیلاب نکل آیا تھا . میں اور نبیلہ ایسے ہی ایک دوسرے کے اوپر منہ کے بل لیٹ گئے میں لن ابھی تک نبیلہ کی گانڈ کے اندر ہی تھا . کافی دیر بَعْد میں نے اپنے لن کو باہر نکالا اور نبیلہ کے اوپر سے ہٹ کر ساتھ میں لیٹ گیا . پِھر میں اور نبیلہ بغیر بات کیے ہوئے 15 منٹ تک ایسے ہی سے ہی لیےن رہے . پِھر بَعْد میں نبیلہ نے ہی بات شروع کی بولی بھائی آج تو مزہ آ گیا میں آج کا مزہ اور دردساری زندگی نہیں بھول سکتی . آج جو آپ نے سکون دیا ہے اس کے لیے میں کتنے سال سے انتظار میں تھی . اور مجھے خوشی ہے یہ سکون مجھے اپنے بھائی سے ملا ہے . پِھر ہم یوں ہی لیٹ کر باتیں کرتے رہے . نبیلہ نے کہا بھائی کریم لگا دوکافی دردہو رہی ہے . میں نے کریم سے نبیلہ کی گانڈ اور اس کی موری میں اچھی طرح لگا دی پِھر میں نے کہا جان رات کے 3 بج گئے ہیں ابھی تم تھوڑا آرام کرو میں تمہیں ا می کے جاگنے سے پہلے تمھارے کمرے میں چھوڑ آؤں گا . صبح تمہیں گولیاں لا دوں گا وہ کھا لینا اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہو گا بچےہونے کا
ڈر نہیں ہو گا . نبیلہ نے کہا ٹھیک ہے بھائی لیکن مجھے ابھی آپ کی بانہوں میں صبح تک سونا ہے آپ ا می کی فکر نہ کرو وہ10 بجے سے پہلے نہیں اُٹھیں گی کیونکہ میں نے رات کو ان کو دودھ میں 1 نیند کی گولی دے دی تھی . میں نے کہا نبیلہ یہ تم کیا کہہ رہی ہو . تو نبیلہ بولی بھی اگر ایسا نہیں کرتی تو رات کو میری آوازیں اور چیخ سن کر انہوں نے آپ کے کمرے میں آ جانا تھا پِھر جو ھونا تھاو و آپ بھی پتہ ہے . میں نے کہا یہ تم ٹھیک کہہ رہی ہو .
پِھر میں نے کہا نبیلہ ایک بات کہوں تو نبیلہ نے کہا ہاں بھائی کہو کیا کہنا ہے . میں نے کہا نبیلہ مجھے سب سے اچھی گانڈ فضیلہ باجی کی لگتی ہے . تو نبیلہ ہنسنے لگی اور بولی بھائی مجھے پتہ ہے . میری گانڈ ابھی فضیلہ باجی جتنی نہیں ہے ان کی گانڈ ظفر بھائی سے مروا مروا کر اتنی مست اور بڑی ہو گئی ہے . اب آپ میری بھی روز مار مار کے فضیلہ باجی جیسی بنا دینا . میں اس کی بات سن کر ہنسنے لگا . اور پِھر میں نے صبح 8 بجے کا موبائل پے الارم لگا دیا اور دونوں بہن بھائی ننگے ہی ایک دوسرے کی بانہوں میں سو گئے . .
الارم بجا میں نے اَٹھ کر دیکھا تو نبیلہ ابھی تک سوئی ہوئی تھی صبح کی روشنی میں اس کا دودھ جیسا جسم چمک رہا تھا اس کی نرم ملائم اور روئی جیسی گانڈ کو دیکھ کر میرا لن ایک دفعہ پِھر سر اٹھانے لگا لیکن میں نے اپنے جذبات پے قابو پایا کیونکہ صبح کا وقعت تھا گلی محلے میں سب لوگ آ جا رہے ہوتے تھے اور صبح کے وقعت کوئی بھی گھر آ سکتا تھا یا امی بھی اَٹھ سکتی تھی . اِس لیے میں نے اپنا اِرادَہ ترک کر دیا اور اَٹھ کر باتھ روم کے اندر چلا گیا اور باتھ روم استعمال کر کے پِھر میں نہانے لگا اور اچھی طرح نہا دھو کر فریش ہوا اور پِھر کپڑے پہن کر باہر آ گیا بیڈ پے دیکھتا تو نبیلہ بدستور سوئی ہوئی تھی مجھے اپنی بہن پے بہت پیار آیا . میں بیڈ پے جا کر اس کے ساتھ بیٹھ گیا اور آہستہ سے اس کے بالن میں انگلیاں پھیر کر اس کے ہونٹوں پے ایک کس دی تو نبیلہ بھی جاگ اٹھی اور میری گردن میں بازو ڈال کر مجھے اپنے اوپر کھینچ لیا اور میری ہونٹوں کو منہ میں لے کر فرینچ کس کرنے لگی تقریباً 2 منٹ تک وہ کس کرتی رہی پِھر میں ہی اس سے الگ ہوا اور بولا نبیلہ میری جان صبح ہو گئی ہے . اور امی بھی کسی وقعت اَٹھ سکتی ہیں ابھی دوبارہ یہ کام ناممکن ہے تم بھی اٹھو اور نہا دھو کر فریش ہو جاؤ اور بیڈ کی چادر بھی تبدیل کر دو کسی نے دیکھ لی تو بہت مسئلہ بن جائے گا . نبیلہ نے کہا بھائی میرے اندر ابھی تک نشہ ختم نہیں ہوا ہے دِل کرتا ہے آپ کو اپنے سے کبھی الگ نہ کروں . لیکن ابھی تو مجبوری ہے لیکن میں بَعْد میں آپ کو دیکھ لن گی . مجھے اس کی بات سن کر ہنسی آ گئی اور میں نے کہا اچھا میری جان بَعْد کی بَعْد میں دیکھی جائے گی فلحال ابھی تو اٹھو اور جا کر فریش ہو جاؤ لیکن یہ چادر پہلے تبدیل کرو . نبیلہ پِھر بیڈ سے اٹھی اور پہلے اپنے کپڑے پہنے اور پِھر سائمہ کی الماری سے نئی بیڈ شیٹ نکالی اور پرانی خون والی شیٹ کو ایک سائڈ پے کر کے نئی والی شیٹ کو اوپر ڈال دیا اور پِھر خون والی شیٹ لے کر کمرے سے بھی چلی گئی .میں وہاں ہی بیڈ پے بیٹھ گیا اور ٹی وی لگا لیا اور خبریں سنے لگا تقریباً 10بجے کے قریب نبیلہ میرے لیے ناشتہ لے کر میرے کمرے میں آ گئی . اس وقعت وہ بہت پیاری لگ رہی تھی اس نے کالے رنگ کی کاٹن کی شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی اس کا پجامہ کافی زیادہ ٹائیٹ تھا اور وہ ناشتہ میرے سامنے رکھ کر میرے ساتھ ہی بیٹھ گئی . اور پِھر اپنا منہ میرے منہ کے قریب لا کر میرے ہونٹ پے ایک کس کی اور بولی گڈ مارننگ بھائی اور بولی آج ہم میاں بِیوِی ایک ساتھ ناشتہ کریں گے . میں اس کی بات سن کر مسکرا پڑا اور میں نے کہا کیوں نہیں بھائی کی جان . اور پِھر ہم دونوں ناشتہ کرنے لگے ناشتہ کر کے نبیلہ نے برتن اٹھا لیے اور جانے لگی تو میں نے پوچھا نبیلہ ا می اٹھ گئی ہیں تو نبیلہ نے کہا بھائی جب میں ناشتہ لے کر آ رہی تھی تو اس وقعت وہ اٹھ کر باتھ روم میں جا رہیں تھیں اب میں جا کر ان کو بھی ناشتہ دیتی ہوں پِھر آج مجھے سب کے کپڑے دھو نے ہیں . اور وہ یہ بول کر باہر چلی گئی اور میں ٹی وی دیکھنے میں مشغول ہو گیا . تقریباً 12 بجے کا ٹائم میں نے سائمہ کو کال کی تو اس کی ماں نے فون اٹھا لیا اور سلام دعا کے بَعْد میں نے پوچھا چاچی سائمہ نے کب واپس آ نا ہے تو انہوں نے کہا وہ کل واپس آ جائے گی اس کی طبیعت خراب ہو گئی تھی میں نے کہا ٹھیک ہے چچی اس کو کہنا کے جب کل گھر سے نکلے گی مجھے بتا دے میں اسٹیشن پے جا کر لے آؤں گا . چچی نے کہا ہاں بیٹا میں بول دوں گی . چچی نے کہا بیٹا تم بھی کبھی لاہور ہمارے پاس آ جایا کرو میں بھی تمہاری چاچی ہوں کبھی ہمارے لیے ٹائم نکال لیا کرو . میرے دماغ میں فوراً ایک خیال آیا اور میں نے کہا چاچی میں ضرور آؤں گا ویسے بھی مجھے لاہور ایک ضروری کام ہے میں کچھ دن تک آؤ ں گا تو آپ کی طرف بھی چکر لگاؤں گا . چچی نے کہا ہاں بیٹا ضرور آنا مجھے تم سے اور بھی کچھ ضروری باتیں کرنی ہیں .میں نے کہا جی ضرور اور پِھر کچھ یہاں وہاں کی باتیں کر کے فون بند کر دیا . پِھر میں نے ٹی وی بند کیا اور کمرے سے باہر نکل آیا باہر صحن میں آیا تو ا می سبزی کاٹ رہی تھیں اور نبیلہ ایک سائڈ پے واشنگ مشین لگا کر کپڑے دھو رہی تھی . جب اس کی میرے ساتھ نظر ملی تو ا می سے نظر بچا کر مجھے منہ کے اشارے سے کس کر دی میں یہ دیکھا کر مسکرا پڑا اور ا می کو بولا میں ذرا باہر تک جا رہا ہوں مجھے کچھ ضروری کام ہے کھانے تک آ جاؤں گا . اور میں پِھر گھر سے باہر نکل آیا . اور اپنے دوستوں کی طرف آ گیا اور ان کے ساتھ بیٹھ کر گپ شپ لگانے لگا. میں تقریباً 2 بجے تک دوستو ںمیں بیٹھ کر گپ شپ لگاتا رہا اور پِھر اٹھ کر گھر آ گیا دروازے پے دی تو نبیلہ نے ہی کھولا اور میں گھر میں داخل ہوا تو نبیلہ نے کہا بھائی كھانا تیار ہے ہاتھ منہ دھو کر آ جاؤ كھانا کھاتے ہیں . اور میں نبیلہ کی بات سن کر اپنے روم میں آ گیا اور پِھر اپنے واشروم سے منہ ہاتھ دھو کر باہر جہاں امی اور نبیلہ كھانا کھا رہے تھے میں بھی وہاں ہی بیٹھ گیا اور كھانا کھانے لگا . کھانے کے دوران امی نے پوچھا بیٹا سائمہ نے کب واپس آ نا ہے تو میں نے کہا امی میں نے آج اس کو کال کی تھی تو چا چی نے فون اٹھا لیا تھا ان سے پوچھا ہے وہ کہتی ہیں کے سائمہ کل واپس آ جائے گی وہ بیمار ہو گئی تھی . ا می نے کہا بیٹا تم خود جا کر لے آتے تو میں نے کہا ا می مجھے کچھ دن تک اپنے کام سے لاہور جانا ہے اِس لیے 2 دفعہ چکر نہیں لگ سکتا تھا اِس لیے میں نہیں گیا وہ کل آ جائے گی میں اس کو اسٹیشن سے لے آؤں گا . پِھر کچھ دیر یہاں وہاں کی باتیں ہوتی راہیں اور پِھر میں كھانا کھا کر اپنے بیڈروم میں آ گیا . اور اپنے بیڈ پے آ کر لیٹ گیا اور ٹی وی لگا لیا تقریباً 3 بجے کے قریب نبیلہ میرے کمرے میں آئی اور اندر آ کر دروازہ بند کیا اور آ کر میرے ساتھ بیڈ پے آ کر چپک کر لیٹ گئی . اور بولی بھائی آپ سچ کہہ رہے ہو کے کل وہ کنجری سائمہ واپس آ رہی ہے . تو میں نے کہا ہاں نبیلہ یہ سچ ہے لیکن تم کیوں غصہ ہو رہی ہو . میں نے تمہیں پہلے بھی کہا تھا اب سے تم میری جان ہو اس کے ساتھ تو بس ایک میاں بِیوِی والا رشتہ ہے . نبیلہ نے کہا تو بھائی جب سائمہ آ جائے گی پِھر آپ مجھے کب پیار کرو گے . اس کے آنے کے بَعْد تو ویسے بھی مشکل ہو جائے گا
میں نے کہا جان تم فکر کیوں کرتی ہو . میری جان کو پیار ضرور ملے گا جب میری بہن کو پیار کی ضرورت ہو گی تم سائمہ کے دودھ یا پانی میں بھی نیند کی گولی ملا دیا کرنا اور پِھر نبیلہ کو آنکھ مار دی . نبیلہ میری بات سن کر چہک اٹھی اور میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں لے لیے اور چوسنے لگی . پِھر نبیلہ نے شلوار کے اوپر سے میرا لن ہاتھ میں پکڑ لیا اور میرا لن سہلانے لگی . اس کے کچھ دیر لن سہلانے کی وجہ سے میرا لن ایک دم ٹائیٹ ہو گیا نبیلہ نے کہا بھائی کیا موڈ ہے ایک رائونڈ لگا لیں . تو میں نے کہا نبیلہ امی باہر ہی ہوں گی جاگ رہی ہوں گی . تو نبیلہ بولی بھائی امی اپنے کمرے میں سو گئی ہیں وہ 5 سے پہلے نہیں اٹھے گی ابھی ابھی کچھ دیر پہلے وہ سوئی ہیں . آپ بس مجھے ابھی آگے پھدی سے کر لو گانڈ میں رات کو کر لینا . میں نے کہا اچھا چلو ٹھیک ہے اور پِھر میں اٹھ کر اپنی شلوار اُتار نے لگا اوپر صرف میں نے بنیان پہنی ہوئی تھی نبیلہ نے بھی جلدی سے اپنی قمیض اُتاری تو نیچے اس نے کچھ بھی نہیں پہنا ہوا تھا اس کے قمیض اُتار نے سے اس کے موٹے موٹے ممے اُچھل کر باہر آ گئے اور پِھر اس نے ایک ہی جھٹکے میں اپنی شلوار بھی اُتار دی اب نبیلہ پوری ننگی میرےسامنے بیٹھی تھی . میں نے اس کی پھدی کی طرف دیکھا تو اس کی پھدی سے اس کی جوانی کا رس نکل رہا تھا میں نے اپنی انگلی اس کی پھدی کے لبوں پے پھیری تو نبیلہ کے منہ سے ایک لذّت بھری سسکی نکل گئی اور میری انگلی بھی نبیلہ کی جوانی کے گرم رس سے گیلی ہو گئی میں نے اپنی انگلی کواپنی ناک کے قریب لا کر سونگھا تو مجھے ایک بھینی سی خوشبو آ رہی تھی میں بہک سا گیا میں نے اپنی زبان لگا کر اس کا ٹیسٹ چیک کیا مجھے نشہ سا چڑھ گیا میں نے اپنی انگلی کو منہ میں لے کر سارا رس چاٹ لیا پِھر نبیلہ نے میرے منہ سے میری انگلی نکال کر ایک دفعہ پِھر اپنے پھدی کے اندر پھیری اور اِس دفعہ میری انگلی کو پکڑ کر اپنے منہ میں لے کر چاٹ گئی . اور پِھر بولی بھائی کیسا لگا اپنی بہن کی جوانی کا رس تو میں نے کہا نبیلہ تمھارے رس میں بھی اور تمھارے جسم میں ایک نشہ ہے جو جتنا مرضی کر لو دِل نہیں بھرتا. پِھر نبیلہ میرے سامنے آ کر گھوڑی بن گئی میں اپنی ٹانگیں کھول کر بیڈ کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھا ہوا تھا نبیلہ نے میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر اس کو کچھ دیر ہاتھ سے سہلایا اور پِھر اس کی ٹوپی کو منہ میں لے لیا اور اس کی ٹوپی کے ارد گرد زُبان گول گول گھما نے لگی اور درمیان میں کبھی کبھی میری ٹوپی کی موری پے جب اپنی زُبان کی نوک کو رگڑ تی تو میرے جسم میں کر نٹ دوڑ جاتا تھا . کافی دیر تک ٹوپی کی اپنے منہ سے مالش کرنے کے بعد نبیلہ نے آہستہ آہستہ لن کو منہ میں لینا شروع کر دیا وہ بیچاری اِس کام میں اناڑی تھی اِس لیے درمیان میں کبھی کبھی اپنے دانٹ بھی مار دیتی تھی . جس سے مجھے ہلکی سی لن پے ٹِیس سی اٹھ جاتی تھی .لیکن وہ اپنی پوری کوشش کر رہی تھی کے مجھے اس کے دانٹ محسوس نہ ہوں . پِھر میں نے دیکھا نبیلہ نے تقریباً آدھا لن منہ میں لیا تھا پِھر اس سے جہاں تک ممکن ہو سکا لن کو منہ میں اندر باہر کرنے لگی . وہ اپنی زُبان کی گرفت سے میرے لن کو منہ میں کس لیتی تھی جس سے میرے منہ سے لذّت بھری سسکی نکل جاتی تھی . تقریباً 5 سے 7 منٹ کے اندر ہی نبیلہ نے جاندار چوپا لگا کے میرے لن کو لوہے جیسا سخت بنا دیا تھا . پِھر میں نے خود اس کو روک دیا اور اس کے منہ سے اپنا لن باہر نکال کر اس کو کہا کے میں سیدھا ہو کر لیٹ جاتا ہوں تم اوپر سے آ کر لن کے اوپر بیٹھو جیسے تمہارا دِل کرے اور جتنا دِل کرے لن کو خود ہی اپنے اندر لو . نبیلہ نے اپنی ٹانگیں دونوں طرف کر کے میری رانوں کے اوپر بیٹھ گئی پِھر میرے لن کو ہاتھ میں پکڑا اور تھوڑا سا اوپر اٹھ کر اپنی پھدی کی موری کو میرے لن کی ٹوپی پے سیٹ کیا اور پِھر اپنی پھدی کو لن کے اوپر دبانے لگی لیکن اِس پوزیشن میں اس کو تھوڑی تکلیف بھی ہو رہی تھی پِھر اس نے لن کو باہر نکالا اور میرے لن کو منہ میں لے کر اچھی طرح اپنی تھوک سے گیلا کیا پِھر کچھ تھوک نکال کر اپنی پھدی پے مل دی اور پِھر دوبارہ لن کو اپنی پھدی کی موری پے سیٹ کیا اور ایک جھٹکا دیا تو میرا آدھا لن ٹوپی سمیت اس کی پھدی میں چلا گیا اس کا جسم بیلنس میں نہیں رہا تھا جس سے جھٹکا زیادہ لگا اور لن ایک ہی جھٹکے میں آدھا اندر ہو گیا . نبیلہ کے منہ سے آواز آئی ہااے بھائی میں مر گئی . میں نے اس کے جسم کو پکڑ لیا اور اٹھ کر بیٹھ گیا اور اور بولا نبیلہ میری جان تم اب یہاں ہی رک جاؤ کوئی حرکت نہیں کرو . تقریباً نبیلہ 2 منٹ تک ایسے ہی رکی رہی میں نے بھی اس کے جسم کو پکڑا ہوا تھا پِھر میں نے کہا نبیلہ میں نے بھی تمہیں پکڑا ہوا ہے تم آہستہ آہستہ نیچے بیٹھتی جاؤ نبیلہ نے ایسا ہی کیا وہ ہلکا ہلکا اپنے جسم کو نیچے میرے لن کے اوپر دبا رہی تھی . تقریباً مزید 2 منٹ کی مشقت سے نبیلہ میرا پورا لن اپنی پھدی میں لے چکی تھی . اور اس نے اپنا سر میرے کندھوں پے رکھ لیا تھا اور لمبی لمبی سانسیں لے رہی تھی. جب نبیلہ کو کافی حد تک سکون ہو گیا تو بولی بھائی آپ کا لن بہت لمبا ہے میرے پیٹ تک محسوس ہو رہا ہے . میں اس کی بات سن کر مسکرا پڑا اور بولا میری جان اِس لن سے ہی تو تمہیں سکون بھی ملتا ہے . پِھر میں نے کہا جان اگر اب کچھ سکون ہوا ہے تو اپنے جسم کو اوپر نیچے حرکت دو اور لن کو اندر باہر لو . نبیلہ میری بات سن کر آہستہ آہستہ میرے لن کے اوپر ہی حرکت کرنے لگی شروع میں آہستہ آہستہ وہ آدھا جسم اٹھا کر اوپر نیچے ہوتی رہی لیکن جب لن نے اپنے رستہ بنا لیا تو پِھر وہ پورا جسم اٹھا کر لن کو اندر باہر لینے لگی لن کی ٹوپی تک اپنے جسم کو اٹھا تی اور پِھر نیچے ہو کر پورا لن جڑ تک اندر لے لیتی اس کو یہ پوزیشن میں لن لیتے ہوئے 5 منٹ سے زیادہ کا ٹائم ہو چکا تھا اس رفتار نہ اتنی تیز تھی نہ اتنی سست تھی پِھر یکدم ہی نبیلہ نے اپنی سپیڈ تیز کر دی تھی اس کے منہ سے لذّت بھری سسکیاں نکل راہیں تھیں . آہ آہ اوہ اوہ آہ اوہ آہ اوہ آہ بھائی میں گئی آہ بھائی میں گئی . اور اس کے مزید تیز تیز جھٹکے سے لن اندر لینے سے اس کی پھدی نے کافی زیادہ پانی چھوڑ دیا تھا اس کا گرم گرم پانی اس کی پھدی سے نکل کر باہر میرے لن کے اوپر بھی رس رہا تھا . مجھے ایک عجیب سا نشہ چڑھ گیا تھا . میں نے نبیلہ کو آگے کی طرف لیٹا کر خود گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اب نبیلہ کی ٹانگیں میرے کندھےپے تھیں میں نے تھوڑا اور آگے جھک گیا آب اس کی ٹانگیں نبیلہ کے مموں سے ٹچ ہو رہیں تھیں. میرا پورا لن نبیلہ کی پھدی کے اندر تھا میں نے بھی جوش میں آ کر دھکے لگانے کر دیئے .
ReplyDeleteایسی تمام لڑکیاں یا آنٹی لمبے اور موٹے لن سے اپنی پھدی کی پیاس بجھانا چہاتی ہیں اور ایسی پیاسی لڑکیاں اور آنٹیز جن کو لن لینے کا بہت دل ھے مگر وہ بدنامی کے ڈر کی وجہ سے لن نھی لے پاتی وہ رابطہ کریں میں مکمل رازداری سے پھدی کی پیاس بجھا دونگا اور کسی کو خبر بھی نہں ھو گی خفیہ سکیس کے لیے لڑکیاں اور آنٹی رابطہ کرے اپنے لمبے اور موٹے لن سے پھدی کو ایسا مزہ دونگا کہ آپ یاد کرو گی سب کچھ مکمل رازداری میں ھوگا اس لیے بنا ڈرے رابطہ کرے فون نمبر 03488084325
I'm handsome boy Any girl or aunty can contact me 03157410134
ReplyDelete